Pakistan was created in the name of Islam, [Two Nation Theory] so that the people in this country could live according to the principles of Islam. [ <<اردو میں پڑھیں >> ] According to the Constitution of Pakistan, “All existing laws shall be brought in conformity with the Injunctions of Islam as laid down in the Holy Quran and Sunnah, in this Part referred to as the Injunctions of Islam, and no law shall be enacted which is repugnant to such Injunctions.”. However these constitutional provisions are not implemented in later and spirit. In order to implement ideology of Pakistan, the appropriate methodology is to establish the Al-Khilafah system in a peaceful, constitutional manner. By misusing the term “Khilafah” for their nefarious agenda, the terrorists have tarnished the image of the Khilafah. The Khilafah is not an absolute dictatorship or monarchy, it is based upon Shura (consultation) is an Islamic state. According to a survey by PEW Research Center it was found that 84% of Pakistani Muslims support Islamic law as their official law. The Western propaganda machine by exploiting the corrupted model of Khilafah displayed by the ISIS/ Daesh terrorists [which has been rejected by scholars thorough Fatwa/Decree] most of the people (even Muslims) have been made to believe that “Al-Khilafah” (Caliphate) is a primitive, brutal , outdated concept which has no relevance in the modern world, hence Al-Khilafah is not possible !
Keep reading >>>>>
“Al-Khilafah Possible” is a research response by Brigadier Aftab Ahmad Khan (Retired): A freelance writer, researcher, and blogger, holds Masters in Political Science, Business Admin, Strategic Studies, spent over two decades in exploration of The Holy Quran, other Scriptures, teachings & followers. He writes for “The Defence Journal” since 2006. His work is available at https://SalaamOne.com/About accessed by over 4.5 Millions. He can be reached at: abbu.jak@gmail.com
الخلافة ( Al Khilafah ) ممکن ہے
پاکستان اس لئیے بنایا گیا تھا کہ مسلمان اسلام کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ آئین پاکستان کے مطابق کسی بھی قانون کو قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا۔
نظریہ پاکستان کو عملی جامہ پہنانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ پرامن آئینی طریقہ سے نظام خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے۔ دہشت گردوں نے خلافت کے نظریہ کو داغدار کیا ہے۔ خلافت مطلق العنان آمریت یا بادشاہت نہیں ہے ، یہ شوریٰ (مشورے) پر مبنی اسلامی شرعی حکومت ہے- پاکستان میں پیو (PEW) ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق 84 فیصد پاکستانی مسلمان اسلامی شریعت کے حامی ہیں, جمہوریت کا بھی یہ تقاضہ ہے کہ عوام کی رائے کا احترام کیا جائے-
اللہ کا وعدہ مومنین کے لئیے ہے:
وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ١۪ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِيْنَهُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا١ؕ يَعْبُدُوْنَنِيْ۠ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَيْـًٔا١ؕ وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ (24:55 سوره النور)
“اللہ نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے اُں لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اُسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح اُن سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے، اُن کے لیے اُن کے اُس دین کو مضبوط بُنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالےٰ نے اُن کے حق میں پسند کیا ہے ، اور اُن کی (موجودہ )حالتِ خوف کو امن سے بدل دے گا، بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں۔ اور جو اس کے بعد کُفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں” (24:55 سوره النور)
یہ خلافہ کے مستحق مومنین کون لوگ ہیں؟ پہلے خلفاء راشدین تھے ، اب کون ؟ صرف اللہ کو علم ہے ، ہم صرف الخلافہ قائم کرنے کی پرامن جدوجہد کرسکتے ہیں، اختیار کل اللہ کا ہے۔
"الخلافہ" کا نفاز ، بتدریج evolutionary سٹریٹیجی پر عمل درآمد سے ممکن ہے ، جس میں ہر مسلمان کو اہم کردار ادا کرنا ہے ۔۔۔ تفضیلات لنک پر 》》》
~ ~ ~ ~ ~ ~ ~
Islamic Revival Messages رساله تجديد الاسلام
An in-depth study of the Qur’an and Islamic religious history reveals startling facts. “Risala-e-Tajdeed-ul-Islam” is a message to develop positive change in the thought and practices of Muslims.
قرآن اور اسلام کے گہرے مطالعه سےحیران کن حقائق کا انکشاف ہوا، "رساله تجديد الاسلام" مسلمانوں کے انداز فکروعمل میں مثبت تبدیلی کا پیغام ہے: